کو لمبو میں سارک ممالک کی صحافی تنظیموں کے نمائندوں کا اجلاس، سری لنکا کی صدر نے صدارت کی


 سارک ممالک کی صحافی تنظیموں کا خصوصی اجلاس سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں ہوا ۔ میزبان تنظیم سری لنکا یونین آف جرنلسٹس تھی۔ تقریب کا افتتاح سری لنکا کی صدر نے کیا جبکہ دوسرے اجلاس کا افتتاح سری لنکا کے وزیر اطلاعات نے کیا

اجلاس میں بھارت ، سری لنکا، پاکستان،  بنگلہ دیش سمیت علاقے کے تمام ممالک کی تنظیموں کے 21 نمائندوں نے شرکت کی۔ نمائندوں نے اختلافات " علاقے میں انسانی حقوق اور پریس کی آزادی پر اپنے اپنے ممالک کی رپورٹیں دیں ۔ نیپال اور پاکستان کے نمائندوں نے بھارت کی جانب سے بعض امور میں مداخلت کا الزام لگایا۔ پاکستانی مندوب اور پی ایف جے اے کے صدر اقبال یوسفی نے اپنی تقریر میں بھارت پر الزام عائد کیا کہ وہ پاکستانی صحافیوں کو ویزا دینے کے بعد اپنے ملک میں ہراساں کرتا ہے اور ان کے لئے انتظامیہ اور ایجنسیاں طرح طرح کی مشکلات پیدا کرتی ہیں۔ انہوں نے گذشتہ سال پاکستانی ماہوار رسالے کے ایڈیٹر محمد اظہر مسعود کی بھارت میں گرفتار کر لینے اور ان کو تشدد کا نشانہ بنانے کے افسوسناک واقعہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہ صحافی ابھی تک لاپتہ ہے۔ مسٹر یو سفی نے کہا جبکہ پاکستان میں بھارت سے آئے ہوئے کسی بھی صحافی کو تشدد کا نشانہ بنانا تو درکنار اس کو کسی نے پو چھا تک نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی صحافی بھارتی سفارتخانے کو مشکوک دکھائی دیتا ہے تو ان کو ویزا ہی جاری نہ کیا جائے۔ اس طرح ویزا جاری کر کے شکار کی طرح جال میں پھنسانا بدترین سفارتی غنڈہ گردی ہے۔ اقبال یوسفی کے اس احتجاج پے اجلاس میں شریک بھارت کے چھ نمائندوں نے اس مسلے پر اپنی حکومت سے بات کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ مسٹر اقبال یو سفی کے اس مطالبے کی سارک ممالک کے تمام نمائندوں نے بھرپور حمایت کی۔ سارک ممالک کی صحافی تنظیموں کے نمائندوں کا اجلاس کولمبو میں پانچ دن جاری رہا۔ اجلاس میں صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنمٹس کے جنرل سیکرٹری مسٹر ایڈن وائٹ ، سنگاپور کی تنظیم اور ایف ای ایس کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کے دوران انسانی حقوق ، علاقائی مسائل اور صحافت پر مقامی حالات کے اثرات پر سری لنکا کے معروف دانشوروں نے خصوصی لیکچرز بھی دیئے۔